شدید گرمی سے بچاؤ کے 5 مؤثر اور آزمودہ طریقے
پاکستان میں جون، جولائی اور اگست کا مہینہ شدید گرمی کا ہوتا ہے جس میں نہ صرف جسمانی کمزوری بڑھ جاتی ہے بلکہ ہیٹ اسٹروک(گرمی کے اثرات) اور ڈی ہائیڈریشن(پانی کی کمی) جیسے خطرات بھی لاحق ہو جاتے ہیں۔ بلکہ بعض علاقوں میں گرمی کی شدت اس قدر اثر دکھاتی ہے کہ لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں ۔ اگر شدید گرمی سے بچاؤ کے لئے کچھ مؤثر اقدامات نہ کئے جائیں تو یہی گرمی ہر سال کئی جانیں ضائع کردیتی ہے اور ہم لوگ اس غفلت میں رہتے ہیں کہ کوئی احتیاط کرنے کو تیار نہیں ۔
Table of Contents
شدید گرمی سے بچاؤ کیلئے ایسے مؤثر اور سادہ طریقے اختیار کرنا ضروری ہیں جو عام لوگوں کی زندگی میں آسانی سے شامل ہو سکیں۔ اس مضمون میں ہم 5 ایسے اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالیں گے جن کی مدد سے آپ شدید گرمی سے بچاؤ کو یقینی بنا سکتے ہیں اور صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں۔ اور اگر آپ یہ سب کام کررہے ہیں اور ان چیزوں پر عمل کررہے ہیں تو پھر یہ مضمون آگے لوگوں تک بھی پہنچائیں ۔ یہ آپکے لئے صدقہ جاریہ ہوگا کیونکہ جان بچانے جیسا ثواب آپکے نامہ ااعمال میں جمع ہوجائے گا ۔
۔1۔ کھانے کا انتخاب
کھانا انسان کی بنیادی ضرورت ہے لیکن اس کے تقاضے ہر موسم میں مختلف ہوتے ہیں خاص طور پر شدید گرمی کے موسم میں ہم سب کو یہ دیکھنا چاہئے کہ ہمارے جسم کی ضرورت آج کل کیا ہے ؟۔

گرمیوں میں ایسے کھانے کھانے چاہئیں جو جسم میں ٹھنڈک پیدا کریں اور ہاضمہ کو ہلکا رکھیں۔
تلی ہوئی اشیاء، زیادہ مرچ مصالحہ اور چکنائی والے کھانوں سے مکمل پرہیز کریں۔ اس کی بجائے کھیرا، کدو، توری، لوکی، کچومر سلاد، دہی کا رائتہ، مختلف دالیں اور تازہ پھل خاص طور پر گرمیوں کے پھل جو موسم کے مطابق دستیاب ہوں مثلاً تربوز، خربوزہ، آم (اعتدال میں رہنا ضروری ہے ورنہ یہی پھل پھر ہیضہ اور دیگر بیماریوں کا سبب بن جاتے ہیں کیونکہ ان میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے) اور سیب جیسے پھلوں کا استعمال کریں۔
یہ بھی یاد رکھیں ! شدید گرمی سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ کھانے کی مقدار کم ہو اور تھوڑے تھوڑے وقفہ سے کھانا کھای جائے تاکہ جسم پر دباؤ نہ پڑے اور ہاضمہ متاثر نہ ہو۔
۔2۔ پینے کی اشیاء
جسم میں پانی کی مقدار برقرار رکھنا ہر حال، ہر موسم اور ہر شخص کے لئے ضروری ہے ۔ مگر شدید گرمی سے بچاؤ کا یہ اہم ترین اصول بن جاتا ہے کہ اپنے جسم میں پانی کی مقدار کو متوازن رکھیں ۔ کم از کم 10 سے 12 گلاس پانی روزانہ پینا چاہئے۔ اس کے ساتھ ساتھ قدرتی مشروبات جیسے لیموں پانی، روح افزاء، تخم ملنگا، ستو، ناریل پانی، اور گھر کی بنی ہوئی لسی کو اپنی روزمرہ زندگی میں شامل کریں۔ یہ سب وہ چیزیں ہیں جو ہمارے اردگرد بہ آسانی دستیاب ہوجاتی ہیں ۔ روح افزاء، ستو اور اس طرح کی دیگر چیزیں پہلے وقتوں میں لوگ ایک دوسرے کو گرمی کے موسم میں ہدیۃ بھیجا کرتے تھے تاکہ دوسرے بھائی کو سکون ملے اور اُسکی گرمیاں اچھی گزریں ۔
یاد رکھیں ! بازاری کولڈ ڈرنکس یا کیفین والے مشروبات سے پرہیز کریں کیونکہ یہ وقتی ٹھنڈک تو دیتے ہیں مگر بعد میں پانی کی کمی بڑھاتے ہیں۔ شدید گرمی سے بچاؤ کیلئے پانی کے ساتھ الیکٹرولائٹس کی متوازن مقدار بھی ضروری ہے، اس کے لیے او آر ایس (یعنی نمکول کا پانی بھی) مفید ہے۔ اکثر لوگ گرمیوں کے موسم میں نمکول کے بہت سارے ساشے اکٹھے لے لیتے ہیں پھر ہر دوسرے یا تیسرے دن ایک ڈیڑھ لیٹر والی بوتل میں نمکول کا ساشہ مکس کرکے پی لیتے ہیں ۔ اس طرح جسم کی بہت ساری ضروریات پوری ہوجاتی ہیں ۔
۔3۔ کام کاج میں احتیاطی تدابیر
شدید گرمی کے دوران جسم کو بار بار دھونا اور ہلکی پھلکی ٹھنڈک پہنچانا ضروری ہے۔
دن کے درمیانی اوقات (12 بجے سے 4 بجے تک) دھوپ میں کام کرنے سے گریز کریں اور دھوپ میں نکلنے کو اپنے اوپر حرام قرار دے دیں ۔ کوشش کریں کہ کام یا ورزش صبح سویرے یا شام کے وقت کیے جائیں۔ شدید دھوپ کے وقت کوئی بھی سرگرمی اچانک حادثے کا سبب بن سکتی ہے ۔
شدید گرمی سے بچاؤ کیلئے روزانہ نہانا بہت ضروری ہے کیونکہ اس سے پسینہ، جراثیم اور جسمانی درجہ حرارت کنٹرول میں رہتا ہے۔ لمبے وقفے کی بجائے وقفہ وقفہ سے کام کریں۔ جسمانی مشقت کے بعد فوری سائے یا پنکھے والے مقام پر آرام کریں تاکہ جسم اوور ہیٹ نہ ہو اور اسکو سکون کا موقع ملے ۔ گرمیوں میں بہت لمبی شفٹ میں بغیر سکون اور آرام کئے کام کرنا صحت کے لئے خطرہ ہوسکتا ہے ۔ دوپہر کے وقت تھوڑا سا آرام اپنے اوپر لازمی کرلیں خاص طور پر گرمیوں کے موسم میں ۔
۔4۔ گرمیوں کی روٹین میں مثبت تبدیلیاں لائیں
صبح جلدی اٹھنا، دوپہر میں قیلولہ کرنا، اور رات کو جلدی سونا صحت مند روٹین کی علامت ہے۔ صبح جلدی اٹھ کر اپنے سارے ضروری کام نمٹا لیں تاکہ سورج نکلنے کے بعد پھر مشقت والے کام کم سے کم ہوں ۔ گھر کے اندر ہلکا لباس، سفید یا ہلکے رنگ پہنیں اور ہوا دار جگہ پر رہنے کی کوشش کریں جہاں پر ہوا کا مسلسل گزر ہو ۔ بند کمرے میں نہ بیٹھیں ۔
شدید گرمی سے بچاؤ کیلئے کپڑوں میں بھی حکمت عملی ہونی چاہئے – کارٹن یا خالص کپاس کے کپڑے پہننا مفید ہے کیونکہ یہ پسینہ جذب کر کے جسم کو سکون فراہم کرتے ہیں۔

۔5۔ وہ کام جو گرمی میں نہیں کرنے چاہئیں
گرمیوں میں تھوڑی سی غفلت بھی انسان کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کرسکتی ہیں پھر جسم پر دانے، گرمی سے گھبراہٹ اور معدہ میں تکلیف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ کچھ ایسے کام جو شدید گرمی میں بالکل نہیں کرنے چاہئے ۔
شدید گرمی میں زیادہ مرچ مصالحہ والے کھانے کھانا، دھوپ میں دوڑ لگانا، بھوکا یا پیاسا رہنا، ایئرکنڈیشنڈ کمرے سے فوراً باہر نکلنا، اور گرم پانی سے نہانا صحت کے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہے ۔ یہ چیزیں اتنی نقصان دہ ہیں کہ ان میں ذرہ برابر بھی غفلت کی گنجائش نہیں ۔ اپنی صحت کی قدر کریں ۔
اسی طرح پانی کی کمی کے باوجود کیفین (چائے، کافی) کا زیادہ استعمال، سر کو دھوپ میں ننگا رکھنا، اور جسم کو ڈھانپے بغیر دھوپ میں جانا جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں ۔ ان سے احتیاط اور پرہیز لازم ہے ۔
ایسے تمام عوامل سے اجتناب کریں جو جسمانی درجہ حرارت کو مزید بڑھاتے ہیں یا جسمانی توازن کو بگاڑتے ہیں۔
ان تمام گرمی سے بچانے والے عوامل کو خود اپنی زندگی میں بھی شامل کریں اور ساتھ اپنے چاہنے والے متعلقین، خیرخواہان اور دوست احباب کو ان کے بارے میں آگاہ کریں ۔ گرمیاں ہمارے جسم کے لئے اللہ تعالیٰ کی نعمت بھی ہوسکتی ہیں اگر ہم انکے تقاضوں، احتیاطی تدابیر اور دیگر عوامل کو ملحوظ رکھیں ۔
غذا، فٹنس اور ڈائٹ سے متعلق مکمل فری مضامین
یہاں صحت بخش غذا، متوازن ڈائٹ، اور فٹنس کے بنیادی اصولوں پر تفصیلی آرٹیکلز موجود ہیں
صحت کے متعلق مستند اردو مضامین کا آن لائن مرکز
صحت، فٹنس، غذا، بیماریوں کی علامات، اور احتیاطی تدابیر پر مکمل رہنمائی
World Health Organization (WHO) – Healthy Diet Guidelines
ڈبلیو ایچ او کی طرف سے صحت مند غذا کے بارے میں جامع گائیڈ لائنز 🌍 CDC – Nutrition Basics
امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کی ویب سائٹ سے غذا سے متعلق بنیادی معلومات
شدید گرمی سے بچاؤ کیلئے بہترین قدرتی مشروب کیا ہے؟
ستو، تخم ملنگا اور لیموں پانی بہترین قدرتی مشروبات ہیں جو جسم کو ٹھنڈک دیتے ہیں۔
ہیٹ اسٹروک سے بچنے کیلئے کیا روٹین اختیار کی جائے؟
دھوپ سے بچیں، ہلکے کپڑے پہنیں، وقفے سے پانی پئیں اور دوپہر کے وقت باہر نکلنے سے گریز کریں۔
شدید گرمی سے بچاؤ کیلئے کون سی سبزیاں فائدہ مند ہیں؟
لوکی، توری، کدو، کھیرا اور ٹنڈے جیسی سبزیاں جسم کو ٹھنڈک دیتی ہیں اور ہاضمے کو بہتر رکھتی ہیں۔
گرمی کے موسم میں بار بار نہانے کا کوئی نقصان تو نہیں؟
اگر نیم گرم یا ٹھنڈے پانی سے نہایا جائے تو بار بار نہانا مفید ہے، لیکن بہت ٹھنڈے پانی سے بار بار نہانے سے نزلہ زکام ہو سکتا
بچے اور بزرگ افراد شدید گرمی سے کیسے بچ سکتے ہیں؟
انہیں دن کے وقت گھر میں ٹھنڈی جگہ رکھیں، پانی اور مشروبات کی مقدار بڑھائیں، اور ہلکے کپڑے پہنائیں۔