منہ کی صحت کے لیے بہترین غذائیں
انسانی جسم میں منہ کی حیثیت صرف کھانے اور بولنے کی نہیں بلکہ پورے نظامِ ہضم کا آغاز اسی مقام سے ہوتا ہے۔ اگر منہ کی صحت درست ہو تو نہ صرف خوراک کے اجزاء آسانی سے جذب ہوتے ہیں بلکہ جسم کے کئی اندرونی نظام بھی درست طریقے سے کام کرتے ہیں۔ لیکن اکثر لوگ منہ کی صحت کو نظر انداز کر دیتے ہیں، یہاں تک کہ بدبو، فنگس، لیس دار لعاب یا خشک منہ جیسے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔ اس مضمون میں ہم تفصیل سے ان تمام حالات کا جائزہ لیں گے اور یہ سمجھیں گے کہ منہ کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے کون سی غذائیں مفید ہیں اور کون کون سے طریقے ایسے ہوسکتے ہیں جو ہمیں گھریلو علاج کے طور پر اختیار کرلینے چاہئے ۔
Table of Contents
منہ کی صحت کا کیا کردار ہوتا ہے؟
سب سے پہلے ہمیں یہ جاننا ضروری ہے کہ منہ میں لعاب دہن، زبان، دانت، مسوڑھے اور گالوں کا ایک قدرتی نظام موجود ہوتا ہے جو ایک دوسرے کے ساتھ مربوط انداز میں کام کرتے ہیں۔ اگر کسی وجہ سے اس نظام میں خلل آجائے، تو اس کے اثرات نہ صرف منہ میں ظاہر ہوتے ہیں بلکہ پورے جسم پر بھی منفی اثر پڑتا ہے۔ لعاب دہن کا کام صرف خوراک کو نرم کرنا ہی نہیں بلکہ یہ جراثیم کے خلاف قدرتی حفاظتی دیوار بھی فراہم کرتا ہے۔ جب لعاب کم یا گاڑھا ہو جائے، یا اس میں بدبو پیدا ہونے لگے تو یہ منہ کی صحت کے بگڑنے کی علامت ہوتی ہے۔
منہ کی صحت کے لئے بہترین غذائیں:۔
ایسے میں سب سے پہلا سوال یہی اٹھتا ہے کہ منہ کی صحت کو بہتر رکھنے کے لیے ہمیں کن غذاؤں کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے؟ قدرتی طور پر کچھ غذائیں ایسی ہوتی ہیں جو لعاب دہن کو متوازن رکھتی ہیں، منہ کی صفائی کو بہتر بناتی ہیں، اور فنگس جیسے جراثیمی حملوں سے بچاتی ہیں۔
مثال کے طور پر سیب ایک ایسی غذا ہے جو نہ صرف دانتوں کی صفائی میں مدد دیتا ہے بلکہ اس میں موجود ریشہ اور پانی لعاب کے بہاؤ کو متحرک کرتے ہیں۔ سیب کو چبانے سے منہ میں قدرتی صفائی ہوتی ہے اور اس کا استعمال منہ کی صحت کے لیے نہایت مؤثر سمجھا جاتا ہے۔ اسی طرح گاجر، شلجم اور مولی جیسی سبزیاں بھی وہ ریشہ مہیا کرتی ہیں جو نہ صرف ہاضمہ میں مدد دیتی ہیں بلکہ منہ کو بھی صحت مند رکھتی ہیں۔
منہ کی صحت کے لئے دہی کا کردار:۔

اب اگر منہ میں فنگس یا لیس دار لعاب بن رہا ہو تو ایسی صورت میں دہی ایک بہترین قدرتی غذا ہے۔ دہی میں موجود پروبایوٹکس منہ میں موجود خراب بیکٹیریا کو ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں اور اچھے بیکٹیریا کو فروغ دیتے ہیں۔ یہ نہ صرف فنگس کو روکتا ہے بلکہ لیس دار لعاب کو بھی نارمل کرنے میں مدد دیتا ہے۔ منہ کی صحت کے لیے دہی کو روزمرہ غذا کا حصہ بنانا نہایت مفید ہے۔ دہی کو معدہ کی صحت کے لئے بھی ایک بہترین غذا مانا جاتا ہے ۔ اُسکا راز بھی یہی ہے کہ اگر دہی سے زبان اور اسکے اردگرد کے افعال ٹھیک ہوگئے تو معدہ بھی درست ہوجائیگا ۔
منہ کی بدبو کا قدرتی علاج:۔
ایسے افراد جن کے منہ سے بدبو آتی ہے، انہیں چاہیے کہ ان غذاؤں کا استعمال کریں جو منہ میں تازگی لائیں اور جراثیم کش خصوصیات رکھتی ہوں۔ پودینہ، دھنیا، الائچی، تلسی اور اجوائن جیسی قدرتی جڑی بوٹیاں منہ کی بدبو ختم کرنے کے لیے بہت مؤثر ہیں۔ ان کا استعمال صرف خوراک میں نہیں بلکہ چبانے کے لیے بطور تازگی بخش بھی کیا جا سکتا ہے۔ یہ نہ صرف منہ کو خوشبو دار بناتی ہیں بلکہ منہ کی صحت کو اندرونی طور پر بہتر بھی کرتی ہیں۔
بدبو کی ایک بڑی وجہ وہ بیکٹیریا ہوتے ہیں جو زبان یا دانتوں کے درمیان جمع ہو جاتے ہیں۔ اس کے لیے پانی کا زیادہ استعمال بہت ضروری ہے۔ اگر انسان دن بھر میں 8 سے 10 گلاس پانی نہ پیے تو منہ خشک ہونے لگتا ہے اور بیکٹیریا جمع ہو کر بدبو پیدا کرتے ہیں۔ پانی نہ صرف لعاب کو پتلا رکھتا ہے بلکہ زہریلے اجزاء کو بھی خارج کرتا ہے، جو منہ کی صحت کے لیے ناگزیر ہے۔
اگر منہ بار بار خشک ہو جاتا ہو، تو ایسی صورت میں کھیرے، تربوز، خربوزے، اور دیگر پانی والی سبزیوں اور پھلوں کا استعمال بہت ضروری ہے۔ ان میں نہ صرف پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے بلکہ قدرتی نمکیات بھی موجود ہوتے ہیں جو لعاب دہن کے توازن کو برقرار رکھتے ہیں۔ ان پھلوں کا استعمال خاص طور پر گرمی کے موسم میں کیا جائے تو منہ کی خشکی کم ہوتی ہے اور منہ کی صحت بحال رہتی ہے۔
خشک منہ اکثر دواؤں کے استعمال، ذیابیطس، یا ذہنی دباؤ کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ ایسی صورت میں چینی سے پرہیز کریں اور شہد کو معمولی مقدار میں استعمال کریں کیونکہ شہد میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہوتی ہیں جو منہ کے زخموں اور سوجن میں بھی مفید ثابت ہوتی ہیں۔
بہترین مفید سبزیاں:۔

منہ کی صحت میں ایک اہم کردار ہرے پتوں والی سبزیوں کا بھی ہے جیسے پالک، میتھی، اور ساگ۔ ان میں فولاد، کیلشیم، اور وٹامن کے کی موجودگی نہ صرف مسوڑھوں کو طاقت دیتی ہے بلکہ دانتوں کی جڑوں کو بھی مضبوط کرتی ہے۔ جو لوگ ان سبزیوں کو معمول میں استعمال کرتے ہیں، ان کے دانت کمزور نہیں ہوتے اور نہ ہی مسوڑھوں سے خون آتا ہے۔ منہ کی صحت کے لیے یہ غذائیں نہایت اہم سمجھی جاتی ہیں۔
دانتوں کی صفائی اور غذا:۔
دانتوں کی صفائی کے ساتھ ساتھ ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے بھی کیلشیم کا ہونا ضروری ہے۔ اس لیے دودھ، پنیر اور دہی جیسی غذا کا استعمال کیا جانا چاہیے تاکہ منہ کے اندر موجود ہڈیوں کا نظام بھی طاقتور رہے۔ اکثر دانتوں کی جڑیں تب کمزور ہوتی ہیں جب جسم میں کیلشیم کی کمی ہو۔
منہ کی صحت کا تعلق صرف خوراک سے نہیں بلکہ لائف اسٹائل سے بھی ہے۔ اگر کوئی شخص زیادہ سگریٹ نوشی کرتا ہے یا تمباکو استعمال کرتا ہے تو اس کی زبان، ہونٹ، اور منہ کے اندرونی حصے وقت سے پہلے خراب ہو جاتے ہیں۔ ان عادتوں سے بچ کر، صاف ستھری خوراک اختیار کرکے اور قدرتی اجزاء پر مبنی غذا کا استعمال کرکے منہ کی صحت کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔
اگر زبان پر سفید تہہ جم جائے یا منہ میں چھالے بننے لگیں تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ نظام ہضم خراب ہے یا جسم میں
Vitamin B12
اور آئرن کی کمی ہے۔ ایسی صورت میں انڈہ، گوشت، کلیجی، اور چنے جیسی غذا کا استعمال بہت فائدہ دیتا ہے۔ ان میں موجود قدرتی وٹامنز منہ کی بیماریوں کو دور کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

اس کے علاوہ اگر روزمرہ خوراک میں لونگ، دار چینی، اور سونف جیسے مصالحہ جات کا مناسب استعمال کیا جائے تو یہ بھی منہ کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ سونف کو خاص طور پر کھانے کے بعد چبانا نہایت فائدہ مند ہوتا ہے کیونکہ یہ نہ صرف سانس کو خوشبودار بناتی ہے بلکہ منہ میں موجود نقصان دہ بیکٹیریا کو بھی ختم کرتی ہے۔
ایسے افراد جنہیں منہ کی الرجی یا چھالے کی شکایت ہو، انہیں مصالحے دار کھانوں، زیادہ نمکین اشیاء اور بازاری کھانوں سے اجتناب کرنا چاہیے۔ ان کی جگہ پر گھریلو اور نرم غذا کا استعمال کریں تاکہ منہ کی اندرونی جلد متاثر نہ ہو۔ منہ کی صحت کے لیے نرم، آسان ہضم اور قدرتی اجزاء والی غذا کو فوقیت دینا چاہیے۔
آخر میں یہ بات قابل غور ہے کہ منہ کی صحت کوئی وقتی مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایک مسلسل عمل ہے جس کے لیے مستقل دیکھ بھال اور قدرتی غذا کی ضرورت ہے۔ اگر انسان اپنی خوراک میں تھوڑا سا دھیان دے اور مصنوعی اشیاء سے پرہیز کرے تو منہ کی صحت کو بہتر رکھنا کوئی مشکل بات نہیں۔
آخر میں ایک گزارش:۔
صحت کی قدردانی اور صحت کے متعلق اردو میں آگاہی کے لئے ہم نے صحت دوست نام سے یہ ویب سائٹ بنائی ہے جس کا لنک یہ ہے
https://sehatdost.online/
اسی طرح کی سینکڑوں اور ویب سائٹس بھی انٹرنیٹ پر موجود ہیں مگر اکثر جھوٹی معلومات فراہم کررہے ہیں ۔ کچھ ایسی ہیں جو صحیح معلومات دے رہی ہیں مگر انگریزی میں ہیں جیسا کہ انگریزی کی ایک ویب سائٹ ویب ایم ڈی اور دوسری ڈبلیو ایچ او جن پر مستند ذرائع اور تحقیقات شامل کی جاتی ہیں ۔ ہماری ویب سائٹ پر بھی اُنہی کے حوالے نقل کئے جائیں گے ۔
صحت دوست کی ویب سائٹ پر مختلف کیٹگریز اور صحت کے متعلق سینکڑوں، ہزاروں مضامین آپکو مفت میں پڑھنے کو مل جائینگے ۔ نیچے دئیے گئے لنک پر آپ مختلف کیٹگریز کو دیکھ سکتے ہیں ۔
https://sehatdost.online/all-categories-of-sehatdost-online/
اگر آپکو ہماری ویب سائٹ پر موجود مضمون پسند آتا ہے تو اِسکو شئیر ضرور کریں ۔ واٹس ایپ، فیس بوک یا کسی بھی سوشل میڈیا پر شئیر کرکے ہماری اس جدوجہد میں حصہ ملائیں ۔ شکریہ ۔