All Information is 4 education Purpose only — consult a doctor BeforeAnyAction

FREE Articles

Muft me Sehat ki Maloomat Haasil karyn. SehatDost.online ko apny pass Mehfooz kar lyn.

No Registration

Koi Registration ya membership ki Zaroorat nahi. SehatDost.online ko save karyn or Parhna Shuru kardyn. 

First Urdu Health Site

Urdu Parhny walon k liye ek Unique gift hai Yeh SehatDost.online. Apki Sehat ka Best Dost.

صحت مندی اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے

by | Jun 23, 2025 | General | 0 comments

صحت مندی اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے

السلام علیکم دوستو ! اللہ تعالیٰ نے ہم سب کو بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے ۔ مگر ان میں سے نعمتوں کی بہت ساری اقسام ہیں ۔ کچھ اقسام ایسی ہیں کہ وہ بنیادی اور اہم ترین نعمتیں ہیں ۔ اُنکا شکر ادا کرنا اور قدردانی کرنا سب سے زیادہ ضروری ہے ۔ ایسی بڑی نعمتوں کو سب سے زیادہ اہمیت دینی چاہئے ۔
انہی میں سے ایک صحت کی نعمت ہے کہ جب تک انسان کی صحت برقرار رہتی ہے تب تک اُسکی دنیا رنگین، خوبصورت اور پرلطف ہوتی ہے ۔ اکثر ہم لوگ پیسوں کے لالچ میں صحت گنوا دیتے ہیں یا پھر چھوٹے موٹے چھگڑوں میں اپنی صحت کو خراب کرلیتے ہیں ۔ اور بابا جی فرمایا کرتے تھے کہ ہم لوگ سرکاری چیزوں کی قدردانی نہیں کرتے اور صحت کو بھی ہم سرکاری چیز سمجھ کر اِسکے ساتھ ظلم کرتے ہیں ۔ کیونکہ کان کی شنوائی، ناک کی سنگھائی، آنکھوں کی دید اور سینکڑوں نعمتیں ہمیں بن مانگے مل گئیں اور وہ بھی ایسی کوالٹی کی بے مثال اور انمول کوالٹی، اسی لئے ہم قدر نہیں کرتے ۔ سر میں تیل نہیں لگاتے، کانوں کی صحت کا دھیان نہیں رکھتے، آنکھوں میں سرمہ لگانے کا اہتمام نہیں کرتے اور صحت کو قائم رکھنے والی جو چیزیں ہیں اُنکے بارہ میں لاعلمی اور لاپرواہی برتتے رہتے ہیں ۔
اکثر لوگ سگریٹ کے نشے میں ایسے مگن ہوجاتے ہیں کہ اپنی صحت کی فکر بھی نہیں کرتے حالانکہ یہ صحت کے لئے بہت مضر چیز ہے ۔ اسی طرح تمباکو والے پان، نشہ والی چھالیہ اور دیگر نشہ والی ایسی ایسی چیزیں جو صحت کو شدید نقصان پہنچاتی ہیں ۔ اُن سب کو ہم اپنا معمول بنا لیتے ہیں اور پھر جب نقصان اٹھانا پڑتا ہے تو پانی سر سے گزر چکا ہوتا ہے ۔

صحتمندی اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے 2

بعض لوگ تو پیسہ کمانے کے لئے اپنی صحت کو ایسا خراب کردیتے ہیں کہ پھر ایک وقت ایسا آتا ہے کہ اُنکے پاس صرف پیسہ ہوتا ہے اور صحت نہیں ہوتی ۔ نتیجتاً اُنکو پیسے کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا ۔ ایک مثال دیکھئے کہ ایک شخص نے اپنی پوری جوانی پیسہ کمانے میں گزار دی اور اسکو مختلف امراض بھی لاحق ہوگئے مثلاً بلڈ پریشر، معدہ کی تکلیف اور کمر میں درد وغیرہ مگر اُس پر ایک ہی دھن سوار تھی کہ میں نے بس امیر بننا ہے ۔ پھر ایک وقت ایسا آگیا کہ وہ بہت امیر ہوچکا تھا اور اُسکے پاس بینک بیلنس، گاڑیاں اور ہر طرح کے گھر کوٹھی محلات موجود تھے مگر اُسکی صحت کا یہ حال ہوچکا تھا کہ وہ سوائے خشک اور ابلے ہوئے چاولوں کے کوئی بھی چیز کھا نہیں سکتا تھا۔ بڑی بڑی پارٹیوں میں اور فنکشنز میں اُسکو صرف اور صرف یہی کھانا مجاز ہوتا تھا ۔

صحتمندی اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے 3
صحتمندی اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے 3


تو دوستو! کچھ امراض فطری طور پر یا طبعی طور پر لگ ہی جاتے ہیں مگر آپ سے میری اتنی گزارش ہے کہ کبھی بھی خود کو ہلاکت میں نہ ڈالیں ۔ خواہ پیسوں کا معاملہ ہو، کوئی پریشانی ہو، کوئی جھگڑا ہو یا کوئی بھی خوف ہو ۔ اپنے اوپر کسی بھی چیز کو ایک حد سے زیادہ سوار نہ کریں ۔
ہمیشہ خیال رکھیں کہ اپنی صحت کو متوازن رکھیں ۔ اکثر لوگ کاروبار میں ہی اپنی صحت کو پس پشت ڈال دیتے ہیں ۔ حالانکہ یہ چیز کسی صورت بھی جائز نہیں ہے ۔ اسلام بھی ہمیں ترغیب دیتا ہے کہ ہم رزق حلال کے لئے کوشش کریں مگر اتنی نہیں کہ اپنی صحت کو خراب کرلیں ۔

چند واقعات:۔

کچھ واقعات میں آپکو بتاتا ہوں ۔ پہلا واقعہ ہمارے ہی شہر میں ایک آئسکریم والی دوکان کا ہے جس میں مالک اتنے محنتی اور اتنے دلدادہ تھے کہ وہ ہمیشہ کاؤنٹر پر خود ہی کھڑے رہا کرتے تھے ۔ جو بھی ملازم رکھتے تو اُسکو دوسرے کام سونپ دیتے مگر کاؤنٹر پر کھڑے رہنے کا کام خود ہی کرتے تھے ۔ دن میں بارہ تیری گھنٹے وہ پورے جذبہ اور لگن سے کھڑے رہتے ۔ دوستو! بیس سے پچیس سال جس بندے نے اپنی ٹانگوں پر اتنا ظلم کیا ہو تو اخیر میں پھر اُسکا یہ حال ہوا کہ ٹانگیں بالکل مفلوج ہوگئیں اور وہ چارپائی پر پڑ گئے ۔
دیکھئے ! رزق کمانا عبادت ہے مگر اسلام بھی یہی کہتا ہے کہ کسی بھی چیز حد سے گزر گئے تو اُسکے ذمہ دار پھر آپ خود ہوگے ۔ بابا جی فرمایا کرتے تھے کہ بیٹا جب بھی تم چل رہے ہو اور تھکن محسوس ہو تو جیسے ہی سایہ دار جگہ آئے فوراً تھوڑی دیر کے لئے آرام کرلو ۔ اور اگر کہیں پر کھڑے کھڑے تھک گئے ہو تو فوراً بیٹھ جاؤ ۔ اگر کہیں بیٹھے ہوئے ہو اور لیٹنے کی جگہ مل گئی ہے تو فوراً لیٹ جاؤ ۔ کبھی بھی اپنے آپ کو مصیبت میں نہ ڈالو ۔
اللہ تعالیٰ نے بھی انسان کو صحت کے معاملہ میں کتنی رعایت دی ہے کہ اگر تم کھڑے ہو کر نماز نہیں پڑھ سکتے تو خود ہی احکام بتا دئیے کہ بیٹھ کر پڑھ لینا اور اگر بیٹھ کر بھی نہیں پڑھ سکتے تو لیٹ کر پڑھ لینا اور اگر لیٹ کر بھی حرکت کرنے میں مشکل ہو تو اشاروں سے پڑھ لینا ۔
بس انسان کو چاہئے کہ اپنے اوپر بوجھ نہ ڈالے اور جو مشقت آتی ہے اُسمیں تو ثابت قدم رہنا چاہئے اور جس حد تک ہو حالات کا مقابلہ کرنا چاہئے مگر پھر اپنی صحت کا بھی خوب خیال رکھنا چاہئے ۔

صحتمندی اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے 4
صحتمندی اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے 4

آج میں ایک بہت اہم بات کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں کہ دوستو ! انسان کو اکثر نعمتیں دوبارہ مل جاتی ہیں مگر صحت کی نعمت ایسی ہے کہ اگر آپکی لاپرواہی اور مسلسل ظلم کرتے رہنے سے خراب ہوگئی تو اس کا خمیازہ بہت بری طرح بھگتنا پڑتا ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ صحت کی گاڑی اگر ریورس گیئیر میں چل پڑے تو اُسکو واپس اپنی حالت پر لے کر آنا بہت مشکل ہوجاتا ہے ۔ اگرآپ لوگوں کو کبھی کبھی اس چیز کا گمان ہونے لگے کہ جو ہوگا دیکھا جائے گا یا میں کچھ بھی کھا پی لوں یا میں کچھ بھی کرلوں میں صحت کو کوئی فرق نہیں پڑتا تو ایسی ناشکری اور ناقدری والے خیالات جب دل میں آنے لگیں تو بندہ کسی قریبی ہسپتال میں چلا جائے اور تھوڑی ہی دیر میں وہ لوگ سامنے آجائیں گے جنہوں ںے اپنے اوپر ظلم کیا اور اب وہ شخص وینٹی لیٹر پر موجود ہے اور اُس امیر زادے کی بیٹی ڈاکٹر کو کہہ رہی ہے کہ ڈاکٹر صاحب آپ بھلے ایک کروڑ روپیہ لے لیجئے مگر میرے ابا کو بچا لیجئے ۔ مگر ڈاکٹر صاحب کہتے ہیں کہ آپکے ابا کو مستقل مسئلہ تھا اور ہم نے بار بار کہا تھا کہ اپنی صحت کا دھیان رکھیں، مسلسل واک کیا کریں اور تلی ہوئی چیزیں کم استعمال کریں مگر انہوں نے ان چیزوں کا دھیان نہیں رکھا تو اب تقریباً ناممکن ہے ۔

میرا ایک ذاتی مشاہدہ:۔

میں اپنا ایک مشاھدہ بتاتا ہوں کہ اکثر اوقات قریبی پارک میں واک کے لئے جانا ہوتا ہے ۔ ایک مرتبہ میں نے دیکھا کہ بہت بڑی لگژری گاڑی سے دو مالدار نوجوان اترے ۔ گاڑی کے پچھلے حصے سے انہوں نے وہیل چئیر اتاری اور اپنے والد محترم کو اُسمیں بٹھایا اور پارک میں لے آئے ۔ والد صاحب تقریباً بے ہوشی کے عالم میں تھے ۔ مگر مجھے پوری کہانی سمجھ آگئی کہ مہنگے ترین علاج اور مہنگے ترین ہسپتالوں کے بعد ڈاکٹروں نے کہہ دیا ہے کہ انکو اب کسی گاڑی، بینک بیلنس، کھانا پینا، کوٹھی محلات یا کسی بھی چیز کی ضرورت نہیں ہے ۔ ضرورت صرف اس بات کی ہے کہ انکو قریبی پارک میں لے جائیں جہاں تھوڑی سی گہما گہمی ہو اور وہاں انکو تازہ ہوا میں کچھ دیر بٹھائیں ۔
تو دوستو! اگر آپ کے ہاتھ پاؤں سلامت ہیں اور آپ چلنے پھرنے کے قابل ہیں پھر بھی آپ واک نہیں کررہے تو آپ خود پر ظلم کررہے ہیں ۔ اپنی صحت کی ناقدری کررہے ہیں ۔ خدارا! اس نعمت کو ضائع نہ کریں ۔ اسکا شکریہ ادا کریں ۔ اور اپنی صحت کا خوب دھیان رکھیں ۔ اپنے لئے وقت نکالیں ۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کے حال پر رحم فرمائے ۔

آخر میں ایک گزارش:۔

صحت کی قدردانی اور صحت کے متعلق اردو میں آگاہی کے لئے ہم نے صحت دوست نام سے یہ ویب سائٹ بنائی ہے جس کا لنک یہ ہے
https://sehatdost.online/

اسی طرح کی سینکڑوں اور ویب سائٹس بھی انٹرنیٹ پر موجود ہیں مگر اکثر جھوٹی معلومات فراہم کررہے ہیں ۔ کچھ ایسی ہیں جو صحیح معلومات دے رہی ہیں مگر انگریزی میں ہیں جیسا کہ انگریزی کی ایک ویب سائٹ ویب ایم ڈی اور دوسری ڈبلیو ایچ او جن پر مستند ذرائع اور تحقیقات شامل کی جاتی ہیں ۔ ہماری ویب سائٹ پر بھی اُنہی کے حوالے نقل کئے جائیں گے ۔
صحت دوست کی ویب سائٹ پر مختلف کیٹگریز اور صحت کے متعلق سینکڑوں، ہزاروں مضامین آپکو مفت میں پڑھنے کو مل جائینگے ۔ نیچے دئیے گئے لنک پر آپ مختلف کیٹگریز کو دیکھ سکتے ہیں ۔
https://sehatdost.online/all-categories-of-sehatdost-online/
اگر آپکو ہماری ویب سائٹ پر موجود مضمون پسند آتا ہے تو اِسکو شئیر ضرور کریں ۔ واٹس ایپ، فیس بوک یا کسی بھی سوشل میڈیا پر شئیر کرکے ہماری اس جدوجہد میں حصہ ملائیں ۔ شکریہ ۔