All Information is 4 education Purpose only — consult a doctor BeforeAnyAction

FREE Articles

Muft me Sehat ki Maloomat Haasil karyn. SehatDost.online ko apny pass Mehfooz kar lyn.

No Registration

Koi Registration ya membership ki Zaroorat nahi. SehatDost.online ko save karyn or Parhna Shuru kardyn. 

First Urdu Health Site

Urdu Parhny walon k liye ek Unique gift hai Yeh SehatDost.online. Apki Sehat ka Best Dost.

گیس اور پیٹ کا پھولنا: ملازمت پیشہ لوگوں 5 گھریلو ٹوٹکے

by | Jun 27, 2025 | All Articles, Nutrition & Fitness (غذا و فِٹنس) | 0 comments

گیس اور پیٹ کا پھولنا: ملازمت پیشہ لوگوں 5 گھریلو ٹوٹکے

دفتر میں بیٹھ کر گھنٹوں کام کرنا آج کے دور کا عام معمول ہے۔ اور معمول کے علاوہ یہ مجبوری بھی ہوتی ہے کہ ملازمت پیشہ لوگ جب کسی جگہ جاب کے لئے جاتے ہیں تو اکثر کمپنی والے اُن پر مستقل کام کا دباؤ ڈالتے ہیں اور کوئی بھی تفریح یا وقفہ کا سامان مہیا نہیں کرتے ۔ ایسے افراد جو دن بھر کرسی پر بیٹھے رہتے ہیں، انہیں جسمانی کمزوری، ذہنی دباؤ اور سب سے بڑھ کر گیس اور پیٹ کا پھولنا جیسے مسائل کا سامنا رہتا ہے۔ جب انسان مسلسل بیٹھا رہتا ہے اور جسمانی حرکت نہیں کرتا تو معدہ کا نظام کمزور پڑ جاتا ہے، ہاضمہ سست ہو جاتا ہے، اور غذا صحیح طریقے سے ہضم نہیں ہو پاتی۔ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ پیٹ میں گیس جمع ہونے لگتی ہے، جو کہ نہ صرف بدہضمی بلکہ دیگر کئی مسائل کی جڑ بھی بن جاتی ہے۔ یہی گیس اور پیٹ کا پھولنا وقت کے ساتھ بڑھتے ہوئے شدید پریشانی کا باعث بنتا ہے۔

گیس اور پیٹ کا پھولنا: اثرات اور ممکنہ خطرات

اگر یہ مسئلہ مسلسل رہے تو نہ صرف ہاضمہ خراب ہوتا ہے بلکہ انسان چڑچڑا، سست اور بے چین بھی ہو جاتا ہے۔ مسلسل گیس کی موجودگی دماغی تناؤ بڑھا دیتی ہے۔ انسان نیند سے محروم رہنے لگتا ہے، جس سے اگلے دن کی کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے۔ مزید یہ کہ گیس اور پیٹ کا پھولنا بسا اوقات دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی، پسلیوں میں درد، سانس کی گھٹن اور دیگر چھوٹی موٹی بیماریاں پیدا کرتا ہے ۔ ایسی حالت میں بندہ پریشان ہو جاتا ہے کہ کہیں اسے دل کی بیماری نہ ہو گئی ہو۔

گیس اور پیٹ کا پھولنا 4
گیس اور پیٹ کا پھولنا 4

گیس جسم میں زہریلے مادوں کے اخراج میں رکاوٹ ڈالتی ہے، جس کے نتیجے میں جگر، آنتیں اور معدہ متاثر ہونے لگتے ہیں۔ جب پیٹ مسلسل بھرا ہوا محسوس ہو تو بھوک بھی کم لگتی ہے اور جسمانی توانائی میں نمایاں کمی آ جاتی ہے۔ اس کا اثر دماغی کارکردگی پر بھی پڑتا ہے، اور دفتر میں توجہ برقرار رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔

گیس اور پیٹ کا پھولنا جسمانی نظام کے توازن کو بگاڑ دیتا ہے، جس کے نتیجے میں دیگر مسائل بھی جنم لیتے ہیں جیسے کہ قبض، بدہضمی، سینے میں جلن، اور وزن میں غیر متوقع اضافہ یا کمی۔

کون سے ڈاکٹرزسے رابطہ کرنا ہوگا؟

جب یہ مسئلہ شدت اختیار کر جائے ۔ یعنی کئی دن تک مسلسل علامات ظاہر ہوتی رہیں تو میرا مشورہ ہےکہ خود علاج کی بجائے کسی مستند ڈاکٹر سے رجوع کرنا نہایت ضروری ہے۔ اس مسئلے کے لیے عام طور پر معدے کے ماہرین یعنی گیسٹرو اینٹرولوجسٹ
(Gastroenterologist)
 موزوں ہوتے ہیں۔ یہ ماہرین آنتوں، معدہ اور ہاضمے کے پورے نظام کو جانچتے ہیں اور مختلف ٹیسٹوں کے ذریعے اصل سبب تک پہنچتے ہیں۔ اگر آپ ڈاکٹر سے رجوع کرکے بتائے گئے ٹیسٹ کروا لیتے ہیں تو ذہنی دباؤ اور خیالات میں آپکو کمی ہوجائیگی اور حقیقت حال واضح ہوجائیگی ۔

اگر ساتھ میں ذہنی دباؤ اور نیند کی کمی بھی ہو تو وہ ڈاکٹر کو بتائیں ۔ اگر معدہ کی دوائی لینے کے بعد بھی یہ دو مسائل حل نہ ہوں توپھر سائیکولوجسٹ یا سائیکاٹرسٹ سے بھی مشورہ مفید ہو سکتا ہے، کیونکہ اکثر دماغی تناؤ بھی خود معدے کے مسائل کا بڑا سبب بنتا ہے۔

ایسے مریض جو دائمی قبض، تیزابیت یا بار بار گیس کا شکار ہوتے ہیں، انہیں چاہیے کہ کسی مستند ہربل معالج یا یونانی طبیب سے بھی مشورہ لیں جو قدرتی علاج اور غذا سے اس مسئلے کا حل نکال سکتے ہیں۔ معدہ کا مسئلہ اصل میں یہی حل کرسکتے ہیں ۔ میرا مشاھدہ یہی ہے کہ جدید میڈیکل سائنس میں قبض کا فوری حل تو موجود ہے مگر مستقل حل نہیں ہے ۔ مستقل قبض کا علاج پرانے طریقوں میں پوشیدہ ہے ۔

موزوں غذا اور پرہیز

یاد رکھیں کہ گیس اور پیٹ کے پھولنا ایک ایسی بیماری ہے جس کے علاج کے لئے دوائی کے ساتھ ساتھ غذا پر خصوصی توجہ دینا ضروری ہے۔ ایسی غذائیں جو آسانی سے ہضم ہو جائیں، انہیں معمول بنایا جائے۔ اور اپنی ایک روٹین بنا لی جائے ۔

یہ چند نکات پلے باندھ لیں : صبح کا ناشتہ کبھی بھی نہ چھوڑیں۔ خالی پیٹ کافی یا چائے نہ پئیں۔ دہی، چاول، سالن، گھی، چکنائی اور بازار کے کھانے کم سے کم استعمال کریں۔ ٹھنڈے مشروبات یا آئس کریم فوراً کھانے کے بعد لینے سے گریز کریں۔ ایک ہی وقت میں دودھ اور نمکین یا ترش چیزیں نہ کھائیں۔

گیس اور پیٹ کا پھولنا 2
گیس اور پیٹ کا پھولنا 2

دال، سبزیاں، پھل، کھجور، زیرہ، سونف، اجوائن، اور نیم گرم پانی کا استعمال معمول بنائیں۔
یہ غذائیں معدے کو سکون دیتی ہیں اور ہاضمے کو بہتر بناتی ہیں۔ دن میں دو سے تین مرتبہ تھوڑا تھوڑا کھائیں بجائے اس کے کہ ایک وقت میں بہت زیادہ کھائیں۔

درج ذیل چیزوں سے پرہیز کریں: کولڈ ڈرنکس، فاسٹ فوڈ، بیکری آئٹمز، مصالحے دار کھانے، پیاز، کچی سبزیاں، بہت زیادہ پروٹین والے سپلیمنٹس، اور کیفین والی اشیاء۔

گھریلو آسان نسخے اور تدابیر

دفتر سے واپسی کے بعد سادہ غذائیں اور قدرتی اجزاء سے بنے ٹوٹکے نہایت مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔
مندرجہ ذیل اشیاء گھر پر بآسانی تیار کیے جا سکتے ہیں:۔

سونف اور اجوائن کا قہوہ: آدھا چمچ سونف اور آدھا چمچ اجوائن ایک کپ پانی میں اُبال کر رات سونے سے پہلے پینے سے معدہ ہلکا اور گیس کم ہو جاتی ہے۔

نیم گرم پانی میں لیموں اور شہد: کھانے کے بعد نیم گرم پانی میں آدھا لیموں اور ایک چمچ شہد ملا کر پینا ہاضمہ تیز اور اپھارہ میں کمی لاتا ہے۔۔
(healthline.com

دہی اور کالا نمک: ایک پیالہ تازہ دہی میں چٹکی بھر کالا نمک ملا کر روزانہ کھائیں؛ پروبائیوٹکس آنتوں کو تقویت دیتے ہیں اور کالا نمک گیس دور کرتا ہے۔ پاکستان میں یہ چیز رائتہ کے نام سے مشہور ہے جو اکثر جگہوں سے مل جاتی ہے ۔
(webmd.com

دارچینی کا قہوہ: آدھا چمچ دارچینی پاؤڈر ایک کپ پانی میں اُبال کر رات کو پینے سے دارچینی کے اینٹی اسپاسموڈک مرکبات گیس کی تکلیف کم کرتے ہیں۔
(ovafit.org)

پودینہ کا قہوہ: پودینے کی تازہ پتیاں اُبال کر کھانے کے فوراً بعد پینے سے ہاضمے کے پٹھے ڈھیلے ہوتے اور اپھارہ، قبض یا درد میں راحت ملتی ہے۔
(verywellhealth.com)

گیس اور پیٹ کا پھولنا 3
گیس اور پیٹ کا پھولنا 3

زیرہ پانی : ایک چمچ زیرہ رات بھر پانی میں بھگو کر صبح چھان کر پینے سے اپھارہ کم ہو جاتا ہے۔
(health.com

یہ تمام نسخے قدرتی اجزاء پر مبنی ہیں اور کوئی مضر اثرات نہیں رکھتے، بشرطیکہ باقاعدگی سے استعمال کیے جائیں۔

ایک گزارش:۔

صحت کی قدردانی اور صحت کے متعلق اردو میں آگاہی کے لئے ہم نے صحت دوست نام سے یہ ویب سائٹ بنائی ہے جس کا لنک یہ ہے
https://sehatdost.online/
اسی طرح کی سینکڑوں اور ویب سائٹس بھی انٹرنیٹ پر موجود ہیں مگر اکثر جھوٹی معلومات فراہم کررہے ہیں ۔ کچھ ایسی ہیں جو صحیح معلومات دے رہی ہیں مگر انگریزی میں ہیں جیسا کہ انگریزی کی ایک ویب سائٹ ویب ایم ڈی اور دوسری ڈبلیو ایچ او جن پر مستند ذرائع اور تحقیقات شامل کی جاتی ہیں ۔ ہماری ویب سائٹ پر بھی اُنہی کے حوالے نقل کئے جائیں گے ۔
صحت دوست کی ویب سائٹ پر مختلف کیٹگریز اور صحت کے متعلق سینکڑوں، ہزاروں مضامین آپکو مفت میں پڑھنے کو مل جائینگے ۔ نیچے دئیے گئے لنک پر آپ مختلف کیٹگریز کو دیکھ سکتے ہیں ۔
https://sehatdost.online/all-categories-of-sehatdost-online/
اگر آپکو ہماری ویب سائٹ پر موجود مضمون پسند آتا ہے تو اِسکو شئیر ضرور کریں ۔ واٹس ایپ، فیس بوک یا کسی بھی سوشل میڈیا پر شئیر کرکے ہماری اس جدوجہد میں حصہ ملائیں ۔ شکریہ ۔


کیا سادہ قدرتی ٹوٹکوں سے گیس کا علاج ممکن ہے؟

جی ہاں، سونف، اجوائن، دارچینی، دہی اور شہد جیسے قدرتی اجزاء سے بنے ٹوٹکے گیس کو کم کرنے میں مؤثر ہوتے ہیں۔

کیا گیس دل کے درد جیسی علامات پیدا کر سکتی ہے؟

کبھی کبھار گیس کی زیادتی سے سینے میں درد، پسلیوں میں کھچاؤ اور سانس کی گھٹن ہو سکتی ہے، جو دل کی تکلیف سے مشابہ لگتی ہے۔

گیس سے بچنے کے لیے دن کا معمول کیسا ہونا چاہیے؟

صبح کا ناشتہ ضرور کریں، پانی زیادہ پئیں، دن میں ہلکی جسمانی سرگرمی رکھیں اور رات کو سونے سے پہلے سادہ غذا لیں۔

گیس کا مسئلہ کب ڈاکٹر کو دکھانا چاہیے؟

اگر گیس کا مسئلہ مسلسل ہو، نیند متاثر ہو، سینے میں جلن، دل کی بے ترتیبی یا پیٹ کا غیر معمولی پھولاؤ ہو تو فوراً گیسٹرو کے ماہر سے رجوع کرنا چاہیے۔

گیس کے لیے کون سی غذا نقصان دہ ہوتی ہے؟

کولڈ ڈرنکس، فاسٹ فوڈ، بازار کی بیکری اشیاء، زیادہ چکنائی اور مصالحے دار کھانے گیس کے مسئلے کو بڑھاتے ہیں۔